سوال:
مفتی صاحب ! حدیث کی روشنی میں عمامہ کی اہمیت اور فضیلت بیان فرمائیں۔
جواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عمامہ پہننے کے بارے میں بہت سی احادیث مروی ہیں، امام ترمذی نے شمائل ترمذی میں ایک مستقل باب میں عمامہ کی احادیث ذکر کی ہیں، ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے:
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی الله عنهما قَالَ: کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم إِذَا اعْتَمَّ سَدَلَ عِمَامَتَهُ بَيْنَ کَتِفَيْهِ.
حضرت (عبد اﷲ) بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب عمامہ باندھتے تو اُس کا شملہ اپنے دونوں کندھوں کے درمیان رکھتے تھے۔
عمامہ پہننے کو سنن عادیہ میں شمار کیا گیا ہے، یعنی عمامہ پہننا باعث اجر و ثواب ہے، البتہ نہ پہننے پر کوئی وعید اور گناہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شمائل الترمذی: (باب ما جاء فی عمامۃ النبی صلی اللہ علیہ و سلم)
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی الله عنهما قَالَ: کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم إِذَا اعْتَمَّ سَدَلَ عِمَامَتَهُ بَيْنَ کَتِفَيْهِ.
رد المحتار: (103/1، ط: سعید)
السنة نوعان: سنة الہدیٰ وترکہا یوجب إساء ة وکراہیة کالجماعة والأذان والإقامة ونحوہا وسنة الزوائد وترکہا لا یوجب ذٰلک کسیر النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی لباسہ وقیامہ وقعودہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی