سوال:
اگر کوئی شخص کسی دوسرے شہر سے سامان خرید کر لاتا ہے، اس سامان کے لانے میں اضافی پیسے خرچ ہوتے ہیں، تو کیا سامان فروخت کرتے وقت ان اخراجات کو سامان اصل قیمت خرید میں شامل کرکے یہ کہہ کر فروخت کر سکتا ہے کہ میں نے یہ سامان اتنے میں خریدا ہے؟
جواب: سامان تجارت پر آنے والے اخراجات کو قیمت خرید میں شمار کرنا جائز ہے، البتہ سامان فروخت کرتے وقت گاہک کو اس طرح نہ کہا جائے کہ یہ چیز میں نے اتنے میں خریدی ہے، کیونکہ ایسا کہنے سے جھوٹ لازم آئے گا، بلکہ اس طرح کہے کہ مجھے یہ سامان اتنے میں پڑا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایۃ: (باب المرابحۃ و التولیۃ، 73/3)
ویجوز ان یضیف الی رأس المال اجرۃ القصار والطراز والصبغ والفتل واجرۃ حمل الطعام ویقول قام علٰی بکذا ولااشتریتہ بکذا کیلایکون کاذبًا۔
البحر الرائق: (باب التولیۃ و المرابحۃ، 110/6)
ولہ ان یضم الٰی رأس المال اجرالقصاروالصبغ والّطراز والفتل وحمل الطعام وسوق الغنم ویقول قام علٰی بکذاولایقول اشتریتہ لانہٗ کذب۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی