سوال:
آج کل لوگ جب حج یا عمرہ کے لئے جاتے ہیں، تو غلافِ کعبہ کے کپڑے سے دھاگے نوچ نوچ کر تبرک کے طور پر اپنے پاس رکھتے رہتے ہیں، اور انہیں اپنے ساتھ وطن لے آتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا لوگوں کا غلافِ کعبہ کے دھاگوں کو نوچنا اور ان کو تبرک کے طور پر اپنے پاس رکھنا درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ خانہ کعبہ کے غلاف سے دھاگوں کو نوچ نوچ کر نکالنا اور ان نوچے ہوئے دھاگوں کو تبرک کے طور پر رکھنا شرعا درست نہیں ہے، لہذا اس سے احتراز کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تفسیر القرطبی: (125/2، ط: دار الکتب المصریۃ)
قال العلماء: ولا ينبغي أن يؤخذ من كسوة الكعبة شي، فإنه مهدي إليها، ولا ينقص منها شي.
النتف فی الفتاوی للسغدی: (222/1، ط: دار الفرقان)
لا يجوز ان يأخذ من كسوة الكعبة شيئا فان اخذه رده اليها۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی