سوال:
مفتی صاحب ! سونے چاندی کے زیورات میں موتی اور نگینے وغیرہ بھی جڑے ہوتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا زکوۃ کی ادائیگی میں سونے چاندی کے وزن کے ساتھ زیورات میں جڑے موتی اور نگینوں کے وزن کا بھی زکوۃ کی ادائیگی میں اعتبار ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کسی کے پاس سونے یا چاندی کے زیورات ہوں اور ان زیورات میں صرف سونے یا چاندی کا وزن نصاب کے برابر یا اس سے زائد ہو، تو صرف سونے یا چاندی کے وزن کے لحاظ سے زکوۃ واجب ہوتی ہے، لہذا جو موتی اور نگینے وغیرہ زیورات میں جڑے ہوئے ہوں، ان کے وزن کو سونے یا چاندی کے وزن کے ساتھ زکوۃ کی ادائیگی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (179/1، ط: دار الفکر)
وكذا في حق الوجوب يعتبر أن يبلغ وزنهما نصابا، ولا يعتبر فيه القيمة بالإجماع حتى لو كان له إبريق فضة، وزنها مائة وخمسون وقيمتها مائتان لا تجب فيها الزكاة كذا في العيني شرح الكنز.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی