سوال:
آج کل لوگ جب حج پر جاتے ہیں، تو اپنے نابالغ بچوں کو بھی ساتھ لے جاتے ہیں اور انہیں بھی اپنے ساتھ حج کرواتے ہیں، آپ مجھے یہ رہنمائی فرمادیں کہ حج کرنے والے بچوں کا حج، فرض حج ادا ہوگا یا نفلی حج ادا ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ نابالغ بچے کا حج نفلی شمار ہوتا ہے، لہذا اگر بالغ ہونے کے بعد حج پر جانے کی استطاعت ہوجائے تو اس صورت میں اس پر فرض حج ادا کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (466/2، ط: دار الفکر)
(فلو أحرم صبي عاقل أو أحرم عنه أبوه صار محرما)۔۔۔۔(فبلغ أو عبد فعتق) قبل الوقوف (فمضى) كل على إحرامه (لم يسقط فرضهما) لانعقاده نفلا۔۔الخ
الھندیة: (217/1، ط: دار الفکر)
(ومنها البلوغ) فلا يجب على الصبي كذا في فتاوى قاضي خان ولو أن الصبي حج إذا قبل البلوغ فلا يكون ذلك عن حجة الإسلام ويكون تطوعا
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی