سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! میرا سوال یہ ہے کہ میری شادی کو بیس سال ہوگئے ہیں، مالی پریشانیوں کی وجہ سے گھر میں ٹیوشنز دیتی ہوں، جو بھی آمدنی ہوتی ہے، وہ گھر میں اور بچوں کی تعلیمی ضروریات پہ خرچ ہوجاتے ہیں، کیا یہ میرا صدقہ شمار ہوگا؟ کیونکہ میں اللہ کی راہ میں بہت زیادہ صدقہ کرنے والی بننا چاہتی ہوں۔
جزاک اللہ خیرا
جواب: احادیث مبارکہ میں اپنے اہل وعیال پر خرچ کرنے کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "وہ دینار جس کو تم اللہ کے راستہ میں خرچ کرتے ہو اور وہ دینار جس کو تم غلام پر خرچ کرتے ہو اور وہ دینار جو تم نے مسکین پر خیرات کردیا اور وہ دینار جو تم نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا ہے ، ان میں سب سے زیادہ ثواب اس دینار کا ہے٫ جو تم اپنے اہل وعیال پر خرچ کرتے ہو۔" (صحیح مسلم، حدیث نمبر:995)
مسلم شریف کی ایک روایت میں اپنے اہل و عیال پر خرچ کرنے کو صدقہ فرمایا ہے۔ترجمہ:حضرت ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا:جو اپنے اہل وعیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ اسی کے لئے صدقہ ہوگا۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر:1002)
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ گھر والوں پر خرچ کرنے سے صدقہ کا ثواب ملتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(صحیح مسلم، رقم الحدیث:۹۹۵،ج:۲، ص:۶۹۱،ط: دار إحياء التراث العربي)
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «دينار أنفقته في سبيل الله ودينار أنفقته في رقبة، ودينار تصدقت به على مسكين، ودينار أنفقته على أهلك، أعظمها أجرا الذي أنفقته على أهلك»
صحیح مسلم: (رقم الحدیث:۱۰۰۲،ج:۲، ص:۶۹۵،ط: دار إحياء التراث العربي)
عن أبي مسعود البدري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «إن المسلم إذا أنفق على أهله نفقة، وهو يحتسبها، كانت له صدقة»
التيسير بشرح الجامع الصغير للمناوی: (81/1، ط: مكتبة الإمام الشافعی)
(إذا أنفق الرجل) في رواية بدله المسلم (على أهله) أي زوجته وأقاربه أو زوجته وهم ملحقون بها بالأولى (نفقة) حذف المقدار لإفادة التعميم (وهو يحتسبها) أي والحال أنه يقصد بها الاحتساب وهو طلب الثواب (كانت له صدقة) أي يثاب عليها كما يثاب على الصدقة والتشبيه في أصل المقدار لا في الكمية والكيفية وإطلاق الصدقة على الثواب مجازا أما الغافل عن نية التقرب فلا ثواب له:
کذا فی فتاوی بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144102200030
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی