سوال:
اللہ کے نبی کی سیرت سے متعلق اکثر ایک بڑھیا کا یہ واقعہ سننے کو ملتا ہے:آپ ﷺ نے ایک بڑھیا کا کا سامان اٹھایا اور اس نے آپ علیہ السلام کے بارے میں برا بھلا شروع کردیا، پھر جب آپ علیہ السلام نے اپنا نام بتایا تو وہ بڑھیا آپ ﷺ کے اخلاق کی وجہ سے مسلمان ہوگئی، اس واقعہ کی کیا حقیقت ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمادیں۔
جواب: سوال میں ذکر کردہ واقعات احادیث اور سیرت طیبہ کی کسی بھی معتبر کتاب میں نہیں ہیں٫ بلکہ کسی ضعیف روایت میں بھی اس طرح کا کوئی واقعہ مذکور نہیں ہے، لہذا اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر کے ذکر کرنا درست نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (80/6، ط: دار طوق النجاۃ)
عن المغيرة رضي الله عنه، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن كذبا علي ليس ككذب على أحد، من كذب علي متعمدا، فليتبوأ مقعده من النار»
کذا فی فتاوی بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144103200188
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی