عنوان: زکوٰۃ کی تاریخ کب تبدیل ہوگی؟(7074-No)

سوال: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مفتی صاحب ! زکوۃ کی تاریخ کے حوالے سے ایک کنفیوژن ہے۔
اگر سال کے دوران نصاب سے مال کم ہو جائے، مگر مکمل ختم نہ ہو، تو تاریخ تبدیل نہیں ہوتی، جس تاریخ کو زکوۃ کی ادائیگی ہے، اس دن واپس صاحب نصاب ہوگیا تو کیا
زکوۃ ادا کرنی ہوگی؟ یا مال نصاب سے کم ہوتے ہی تاریخ ختم ہو جائے گی اور صاحب نصاب ہونے پہ دوبارہ تاریخ طے کرنی ہوگی؟ یا مال بالکل ختم ہونے پہ تاریخ تبدیل ہوگی؟
براہ کرم وضاحت فرمادیں کہ ان میں سے کون سی صورت ٹھیک ہے؟
جزاک اللہ خیرا

جواب: واضح رہے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی واجب ہونے کے لیے نصابِ زکوٰۃ پر سال گزرنا لازمی ہے، البتہ سال گزرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مال کے ہر ہر حصے پر مکمل سال گزرے، کیونکہ مال سارا سال آتا جاتا رہتا ہے، لہذا سال گزرنے کا اصول یہ ہے کہ جب کوئی شخص نصاب زکوٰۃ کا مالک ہوا ہے، اس دن ( سال کے پہلے دن) اور سال مکمل ہونے کے آخری دن وہ شخص صاحب نصاب ہو، دوران سال اگر مال بڑھ جائے یا کم ہوجائے ( یعنی نصاب سے کم ہو گیا ہو بالکل ختم نہ ہوا ہو ) اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور اس اضافے پر الگ سے سال کا گزرنا ضروری نہیں ہے، خواہ یہ اضافہ سال مکمل ہونے سے دو دن پہلے ہوا ہو۔
ہاں! اگر مال بالکل ہی ختم ہو جائے، کہ ایک روپیہ بھی نہ بچے، تو ایسی صورت میں سال کا حساب ختم ہوجائے گا، پھر جب مال آجائے اور اتنا آجائے کہ وہ نصاب زکوٰۃ کو پہنچتا ہو، تو اس پر از سر نو سال گزر ے گا، پھر زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (باب زکاة المال، 233/3)
و شرط کمال النصاب … في طرفي الحول، فی الابتداء للانعقاد، و فی الانتھاء للوجوب، فلا یضر نقصانہ بینھما، فلو ھلک کلہ بطل الحول ".

رد المحتار: (باب زکاة المال، 233/3)
قولہ:”فلو ھلک کلہ“ أي: في أثناء الحول بطل الحول، حتی لو استفاد فیہ غیرہ استأنف لہ حولاً جدیداً۔

تبیین الحقائق: (280/1، ط: المکتبة الإمدادیة)
ونقصان النصاب فی الحول لا یضر إن کمل في طرفیہ، أي: إذا کان النصاب کاملاً فی ابتداء الحول وانتھائہ، فنقصانہ فیما بین ذلک لا یسقط الزکاة،…… إلا أنہ لا بد من بقاء شیٴ من النصاب الذي انعقد علیہ الحول لیضم المستفاد إلیہ، لأن ھلاک الکل یبطل انعقاد الحول، إذ لا یمکن اعتبارہ بدون المال۔

رد المحتار: (باب زکاة الغنم، 214/3)
و المستفاد ولو بھبة أو إرث وسط الحول یضم إلی نصاب من جنسہ فیزکیہ بحول الأصل۔

احسن الفتاوی: (265/4)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 454 Mar 16, 2021
zakat ki tareehk kab tabdeel hogi?, When will the date of Zakat change?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.