عنوان: پرائز بانڈ (Prize bond) اور اس کے ذریعے حکومتی کھاتوں میں اپنی رقوم وائٹ(white) کروانے کا شرعی حکم(7108-No)

سوال: السلام عليكم، حضرت ! پرائز بانڈ کے حوالے سے رہنمائی فرمادیں آپ کی عین نوازش ہوگی۔
کیا پرائز بانڈ یا اس کا انعام رکھنا جائز ہے؟
جیسا کہ آج کل حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کاروباری حضرات اپنی رقوم کو پرائز بانڈز کے انعامات کے ذریعے وائٹ کرواتے ہیں، جس کے عوض اصل رقم کے اور حکومتی ٹیکس علاوہ کچھ پرسنٹیج الگ سے بروکر کو دینے پڑتے ہیں، اس کے لیے کیا حکم ہے؟
اگر کوئی شخص بنا کسی رقم خرچ کرے اور بنا کسی نفع نقصان کے کسی کے لیے یہ سروس مہیا کرتا ہے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جزاک اللہُ

جواب: پرائز بانڈ (Prize bond) کے ذریعے حاصل ہونے والی اضافی رقم سود ہے٬ جوکہ ناجائز اور حرام ہے٬ نیز اس میں "جوا" بھی پایا جاتا ہے٬ لہذا کاروباری حضرات کا اپنی رقوم وائٹ (white) کروانے کی غرض سے انعامی بانڈز کا معاہدہ کرنا٬ اور انعامی رقم وصول کرنا اور اسے استعمال کرنا جائز نہیں ہے٬ اس سے بچنا ضروری ہے۔ تاہم اپنی رقوم وائٹ کروانے کیلئے کوئی اور جائز صورت اختیار کی جاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (المائدہ، الآیۃ: 90)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo

الدر المختار: (مطلب کل قرض جر نفعا، 166/5، ط: سعید)
"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام.

بحوث في قضايا فقهية معاصرة: (159/2)
"ویوجد في عصرنا نوع اخر من الجوائز وهو ما يعطى لحاملي السندات الحكومية (PRIZE BONDS) على أساس القرعة . والحكم الشرعي لهذه الجوائز موقوف على معرفة حقيقة هذه السندات. وحقيقتها أن الحكومة ربما تحتاج الى الاستقراض من عامة الشعب…وان هذه السندات تكون ربوية عادة بحيث ان الحكومتة تضمن لصاحبها أن تعيد اليه مبلغ القرض مع الفائدة الربوية"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 761 Mar 19, 2021
prize bond or us kay zariye hukoomati khano mai apni raqam white karwanay ka shar'ee hukum, Prize bond and through it the Shariah ruling / order to get your funds white in government accounts.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.