عنوان: تجارت کی نیت سے خریدے گئے پلاٹ میں بچیوں کی شادی بیاہ اور تعلیم کے لیے سرمایہ محفوظ کرنے کی نیت کرلینا(7127-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر کئی سال پہلے قیمت بڑھ جانے پر بیچنے کی نیت سے پلاٹ خریدے گئے، ہر سال باقائدگی سےان کی زکوة بھی ادا کی گئی، لیکن اب ان کو بیچنے کا ارادہ تبدیل ہو گیا ہے، اور بچیوں کے مستقبل میں ان کی شادی بیاہ اور تعلیم وغیرہ پر خرچ کرنے کی نیت ہو گئ ہے تو کیا اب بھی ان پلاٹوں پر سالانہ زکوة دینا فرض ہے؟جزاکم اللہ خیرا

جواب: واضح رہے کہ جس زمین کو تجارت کی نیت سے خریدا گیا ہو اور اخیر تک اس میں تجارت کی نیت بھی باقی ہو، تو ایسی زمین پر زکوۃ واجب ہوتی ہے۔
صورت مسئولہ میں چونکہ خریدتے وقت ابتداء پلاٹ میں تجارت کی نیت کی گئی تھی، لہذا اس وقت اس کی قیمت فروخت پر زکوۃ واجب تھی، لیکن اب چونکہ اس پلاٹ میں محض بچیوں کی شادی بیاہ اور تعلیم کے لیے سرمایہ محفوظ کرنے کی نیت کر لی گئی ہے، لہذا اب اس نیت کرنے کی وجہ سے اس پلاٹ پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح القدیر: (178/2، ط: دار الکتب العلمیۃ)
ومن اشترى جاريةً للتجارة ونواها للخدمة، بطلت عنها الزكاة)؛ لاتصال النية بالعمل، وهو ترك التجارة، (وإن نواها للتجارة بعد ذلك لم تكن للتجارة حتى يبيعها فيكون في ثمنها زكاة)؛ لأن النية لم تتصل بالعمل إذ هو لم يتجر فلم تعتبر".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1348 Mar 23, 2021
tijarat ki niyyat say khareeday gaye pilot par rihaish ki niyyat karne say zakat ka shar'ee hukum, Shariah Ruling of Zakat on the plot purchased with the intention of trade

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.