عنوان: دوران سال حاصل ہونے والی رقم کی زکوۃ اور بہن بھائی کو بتائے بغیر زکوۃ دینے کا حکم (7162-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں صاحب نصاب ہوں، مجھے کچھ ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی رقم کے بقایاجات دسمبر کے مہینے میں ملے ہیں، کیا مجھے اس سال ان پیسوں کی زکوۃ بھی نکالنی ہوگی؟
میرا دوسرا سوال یہ ہےکہ کیا بھائی اور بہن کو زکوۃ دے سکتے ہیں اور کیا ان کو بتانا ضروری ہے کہ یہ زکوۃ کی رقم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ زکوۃ واجب ہونے کیلئے ہر ہر روپے پر سال گزرنا شرط نہیں ہے٬ بلکہ پہلی دفعہ جب آپ صاحب نصاب بنے٬ سال گزرنے کے بعد اگلے سال اسی تاریخ کو اگر آپ صاحب نصاب ہوں٬ تو آپ پر زکوۃ فرض ہے٬ اب ہر سال یہی تاریخ آپ کی زکوۃ کی تاریخ ہے٬ اس وقت جتنے اموال زکوۃ (سونا٬ چاندی٬ نقدی اور سامان تجارت) آپ کی ملکیت میں ہوں٬ ان کے حساب سے آپ زکوۃ کی ادائیگی کریں گے٬ دوران سال مال کے کم یا زیادہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
مذکورہ بالا تمہید کے بعد آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ جب آپ اپنی زکوۃ کی تاریخ کو صاحب نصاب ہیں٬ تو اس وقت جو بھی نقدی آپ کی ملکیت میں ہو٬ دیگر اموال زکوۃ کے ساتھ اس پر بھی زکوۃ واجب ہوگی٬ چاہے وہ نقدی ایک دن پہلے آپ کی ملکیت میں آئی ہو٬ لہذا دسمبر میں ملنے والی جتنی رقم زکوۃ کی تاریخ کو آپ کی ملکیت میں باقی ہے٬ اس پر زکوۃ واجب ہوگی۔

2- بھائی اور بہن اگر مستحق زکوۃ ہوں٬ تو انہیں زکوۃ دینا جائز ہے٬ بشرطیکہ ان کا کھانا پینا علیحدہ ہو، نیز مستحق زکوۃ کو زکوۃ دیتے وقت اسے زکوۃ کا بتانا ضروری نہیں ہے٬ بلکہ بتائے بغیر بھی انہیں کوئی رقم وغیرہ
زکوۃ کی نیت سے دے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (باب زکاة المال، 233/4- 234، ط: زکریا)
"وشرط کمال النصاب … في طرفي الحول فی الابتداء للانعقاد وفی الانتھاء للوجوب فلا یضر نقصانہ بینھما"

تبیین الحقائق: (280/1، ط: المطبعة الکبری الامیریہ)
"ونقصان النصاب فی الحول لا یضر إن کمل في طرفیہ، أي: إذا کان النصاب کاملاً فی ابتداء الحول وانتھائہ فنقصانہ فیما بین ذلک لا یسقط الزکاة"

بدائع الصنائع: (162/2، ط: زکریا)
"ویجوز دفع الزکاة إلی من سوی الوالدین والمولودین من الأقارب ومن الإخوة والأخوات وغیرہم لانقطاع منافع الأملاک بینہم"

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 619 Mar 27, 2021
doran e saal haasjil honay wali raqam ki zakat or behen bhai ko bataye bagair zakat dene ka hukum, Zakat of the amount received during the year and the order / ruling to give Zakat without telling the sibling

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.