سوال:
مفتی صاحب ! اگر مغرب کی تیسری رکعت میں مفرد یا امام جہرا سورہ فاتحہ کی تلاوت کرے تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا؟
جواب: اگر امام نے مغرب کی تیسری رکعت میں تین مختصر آیتوں یا ایک لمبی آیت کے بقدر یا اس سے زیادہ قراءت بلند آواز سے کرلی تو اس پر سجدہ سہو لازم ہے، اور اگر اس سے کم قراءت بلند آواز سے کی ہو تو سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا، البتہ منفرد اگر مغرب کی تیسری رکعت میں بلند آواز سے تلاوت کرلے تو اس پر سجدہ سہو لازم نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایہ: (165/1، ط: مکتبہ رحمانیہ)
و لو جھر الامام فیما یخافت، او خافت فیما یجھر، تلزمہ سجدتا السھو۔
الدر المختار: (81/2، ط: سعید)
وَالْجَهْرِ فِيمَا يُخَافِتُ فِيهِ لِلْإِمَامِ وَعَكْسُهُ لِكُلِّ مُصَلٍّ فِي الْأَصَحِّ، وَالْأَصَحُّ تَقْدِيرُهُ بِقَدْرِ مَا تَجُوزُ بِهِ الصَّلَاةُ فِي الْفَصْلَيْنِ.
الفتاوی الھندیہ: (128/1، ط: مکتبہ رشيدية)
و المنفرد لا يجب عليه السهو بالجهر و الإخفاء؛ لأنهما من خصائص الجماعة، هكذا في التبيين۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی