عنوان: والدین کو اولاد کی نیکیوں کا اجر یا ان کے گناہوں کی سزا کا ملنا(7211-No)

سوال: کیا اولاد کے اچھے یا برے اعمال کا ثواب یا گناہ والدین (چاہے زندہ ہوں یا انتقال کرگئے ہوں) کو بھی ملتا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اولاد کے اچھے اعمال پر والدین کو ثواب اور برے اعمال پر گناہ ملنا والدین کی تربیت پر موقوف ہے، لہذا اگر والدین نے اپنی اولاد کی اچھی تربیت کی ہو یا اسے اچھی تربیت کے اسباب مہیا کیے ہوں تو ان کے نیک اعمال کا ثواب والدین کوبھی ملے گا، اور اگر والدین نے غلط تربیت کی ہو، مثلاً :اولاد کو موسیقی وغیرہ سکھا دی یا ان کے غلط کاموں پر راضی تھے تو ایسی صورت میں اولاد کے گناہوں کا بوجھ والدین کو بھی اٹھانا ہوگا، البتہ اگر والدین نے اچھی تربیت کرنے اور ان کو ان کے غلط کاموں پر تنبیہ کرنے کی ممکنہ حد تک کوشش کی ہو،لیکن اولاد غلط راستے پر چل پڑی ہو تو اس کا گناہ والدین کو نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (العنکبوت، الآیۃ: 13)
وَلَيَحْمِلُنَّ أَثْقَالَهُمْ وَأَثْقَالًا مَّعَ أَثْقَالِهِمْ ۖ وَلَيُسْأَلُنَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَمَّا كَانُوا يَفْتَرُونَo

و قولہ تعالی: (النحل، الآیۃ: 25)
لِیَحْمِلُوْۤا اَوْزَارَهُمْ كَامِلَةً یَّوْمَ الْقِیٰمَةِۙ-وَ مِنْ اَوْزَارِ الَّذِیْنَ یُضِلُّوْنَهُمْ بِغَیْرِ عِلْمٍؕ اَلَا سَآءَ مَا یَزِرُوْنَo

صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 4223)
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ، وَابْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ هُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ، عَنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةٍ: إِلَّا مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ، أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ، أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُو لَهُ

سنن ابنِ ماجہ: (رقم الحدیث: 203)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً فَعُمِلَ بِهَا، ‏‏‏‏‏‏كَانَ لَهُ أَجْرُهَا وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا لَا يَنْقُصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً فَعُمِلَ بِهَا، ‏‏‏‏‏‏كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ لَا يَنْقُصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا .

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2217 Apr 02, 2021
kia fout shuda waldain ko olad naikion ka ajar or un k gunahon ki saza milti hai?, Are deceased parents rewarded for their children's good deeds and punished for their sins?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.