سوال:
حضرت ! اگر کوئی مستحقِ زکوۃ ہو، لیکن وہ کہے کہ میں زکوۃ نہیں لونگا، تو کیا اس کو بتائے بغیر زکوۃ دی جا سکتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ زکوة ادا کرتے وقت دو باتیں شرط ہیں:
1: زکوة کی نیت ضروری ہے۔
2: جس کو زکوة دی جارہی ہو، وہ مستحق ہو۔
لہذا جب پتہ چل جائے کہ فلاں شخص زکوٰۃ لینے کا حقدار ہے، تو پھر مستحق کی سفید پوشی کی وجہ سے اُسے بتائے بغیر زکوٰۃ دینا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فی الدرالمختار و شرحہ:
(ﻭﺷﺮﻁ ﺻﺤﺔ ﺃﺩاﺋﻬﺎ ﻧﻴﺔ ﻣﻘﺎﺭﻧﺔ ﻟﻪ) ﺃﻱ ﻟﻷﺩاء۔۔۔
(ﻗﻮﻟﻪ ﻧﻴﺔ) ﺃﺷﺎﺭ ﺇﻟﻰ ﺃﻧﻪ ﻻ اﻋﺘﺒﺎﺭ ﻟﻠﺘﺴﻤﻴﺔ؛ ﻓﻠﻮ ﺳﻤﺎﻫﺎ ﻫﺒﺔ ﺃﻭ ﻗﺮﺿﺎ ﺗﺠﺰﻳﻪ ﻓﻲ اﻷﺻﺢ۔
(ج٢، ص٢٦٨، ط: دارالفکر بیروت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی