عنوان: اگر پلاٹ اس نیت سے خریدا جائے کہ جب اچھی قیمت لگے گی، تو اس کو فروخت کر کے رہائشی گھر بنائیں گے، اس پلاٹ پر زکوٰۃ کا حکم (7242-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر دو پلاٹ رہائش کی نیت سے خریدے جائیں، اور ان میں سے ایک کو فروخت کرکے دوسرے پلاٹ کو تعمیر کرنے کی نیت ہو، یا دونوں کو فروخت کر کے کوئی اور رہائش کے لیے مکان لینے کی نیت ہو، تو ایسی صورت میں ان دونوں پلاٹوں پر زکوۃ کا کیا حکم ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ جو بھی پلاٹ فروخت کرنے کی نیت سے خریدا جائے، وہ بہرصورت مالِ تجارت میں شمار ہوتا ہے اور یہی تجارت کی حقیقت ہے کہ کسی مال کو فروخت کرنے کی نیت سے خریدا جائے، پھر چاہے اس سے رہائشی مقصد حاصل کیا جائے یا کاروباری، لہذا صورت مسئولہ میں جس پلاٹ کو فروخت کرنے کی نیت سے خریدا گیا ہے، اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الھندية: (کتاب الزکاة، 175/1، ط: رشیدیة)
"الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنةً ما كانت إذا بلغت قيمتها نصاباً من الورق والذهب، كذا في الهداية. ويقوم بالمضروبة، كذا في التبيين۔ وتعتبر القيمة عند حولان الحول بعد أن تكون قيمتها في ابتداء الحول مائتي درهم من الدراهم الغالب عليها الفضة، كذا في المضمرات".
"ومن کان له نصاب فاستفاد فی أثناء الحول مالاً من جنسه، ضمه إلی ماله وزکاه سواء کان المستفاد من نمائه أولا، وبأي وجه استفاد ضمه..الخ".

کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 143909201678

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 519 Apr 07, 2021
agr pilot is niyyat say khareeda jaye kay jab achi qeemat lagay gi to is ko farookht kar k rihaishi ghar banaingy is par zakat ka hukum, If a plot is bought with the intention that when it fetches a good price, then it will be sold and a residential house will be built, Ruling of Zakat on that plot.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.