resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: حضور اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ کا "حجت "ہونا قرآن کریم سے ثابت ہے(7249-No)

سوال: میرا ایک دوست کہتا ہے کہ "حجیتِ حدیث" قرآن سے ثابت نہیں ہے، براہ کرم آپ وضاحت فرمادیں کہ کیا حدیث کا حجت ہونا قرآن سے ثابت ہے؟

جواب: واضح رہے کہ حضور اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ کا "حجت "ہونا قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیات سے صراحتاََ ثابت ہے:
(1) قل اَطِیْعُوا ﷲَ وَالرَّسُوْلَ ج فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ ﷲَ لَایُحِبُّ الْکٰفِرِیْنَ o (آل عمران: 32)
ترجمہ: "کہہ دو کہ اللہ اور رسول کی اطاعت کرو، پھر بھی اگر منہ موڑو گے، تو اللہ کافروں کو پسند نہیں کرتا۔"
(2) مَن یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ ﷲَ ج وَمَنْ تَوَلّٰی فَمَا اَرْسَلْنٰـکَ عَلَیْھِمْ حَفِیْظاً o(النساء : 80)
ترجمہ: "جو رسول کی اطاعت کرے، اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جو (اطاعت سے) منہ پھیر لے، تو (اے پیغمبر) ہم نے تمہیں ان پر نگران بنا کر نہیں بھیجا (کہ تمہیں ان کے عمل کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے)۔"
(3) فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ o (النور:63)
ترجمہ: "لہذا جو لوگ اس کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں، ان کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی آفت نہ آپڑے یا انہیں کوئی درد ناک عذاب نہ آپکڑے۔"
(4) وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَن يَعْصِ اللهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلالاً مُّبِينًا o (الاحزاب :36)
ترجمہ: "اور جب اللہ اور اس کا رسول کسی بات کا حتمی فیصلہ کردیں، تو نہ کسی مومن مرد کے لیے یہ گنجائش ہے، نہ کسی مومن عورت کے لیے کہ ان کو اپنے معاملے میں کوئی اختیار باقی رہے اور جس کسی نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، وہ کھلی گمراہی میں پڑگیا۔"
(5) قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ ﷲَ فَا تَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اﷲُ (آل عمران :31)
ترجمہ: "(اے پیغمبر ! لوگوں سے) کہہ دو کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اتباع کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا۔"
(6) یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَطِیْعُوْا ﷲَ وَاَطِیْعُوْاالرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ ج فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی ﷲِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ باللہ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِط (النساء: 59)
ترجمہ: "اے ایمان والو ! اللہ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی بھی اطاعت کرو اور تم میں سے جو لوگ صاحب اختیار ہوں ان کی بھی، پھر اگر تمہارے درمیان کسی چیز میں اختلاف ہوجائے، تو اگر واقعی تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو، تو اسے اللہ اور رسول کے حوالے کردو۔"
(7) وَمَاآتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ ج وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا ج وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ (الحشر:7)
ترجمہ: "اور رسول تمہیں جو کچھ دیں، وہ لے لو، اور جس چیز سے منع کریں، اس سے رک جاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔"
(8) وَمَایَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰیoاِنْ ھُوَ اِلَّاوَحْیٌ یُّوْحٰی o(النجم :4-3)
ترجمہ: "اور یہ اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے، یہ تو خالص وحی ہے، جو ان کے پاس بھیجی جاتی ہے۔"
ان آیات سے صراحتاََ ثابت ہوتا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی مبارک احادیث حجت ہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ کے دوست کی مذکورہ بات درست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (آل عمران، الآیۃ: 32)
قل اَطِیْعُوا ﷲَ وَالرَّسُوْلَ ج فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ ﷲَ لَایُحِبُّ الْکٰفِرِیْنَo

و قولہ تعالی: (النساء، الآیۃ: 80)
مَن یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اﷲَ ج وَمَنْ تَوَلّٰی فَمَااَرْسَلْنٰکَ عَلَیْھِمْ حَفِیْظاًo

و قولہ تعالی: (النور، الآیۃ: 63)
فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌo

و قولہ تعالی: (الاحزاب، الآیۃ: 36)
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَن يَعْصِ اللهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلالاً مُّبِينًاo

و قولہ تعالی: (آل عمران، الآیۃ: 31)
قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ ﷲَ فَا تَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ ﷲُ....الخ

و قولہ تعالی: (النساء، الآیۃ: 59)
یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَطِیْعُوْااﷲَ وَاَطِیْعُوْاالرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ ج فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اﷲِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بَاﷲِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ....الخ

و قولہ تعالی: (الحشر، الآیۃ: 7)
وَمَاآتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ ج وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا ج وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِo

و قولہ تعالی: (النجم، الآیۃ: 4- 5)
وَمَایَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰیoاِنْ ھُوَ اِلَّاوَحْیٌ یُّوْحٰیo

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

kia hadess ki hujjiat quran se saabit hai, Is the "authenticity" of the hadith proven by the Quran?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees