سوال:
السلام علیکم، عرض ہے کہ میں نے پہلے ایک وفاقی اور صوبائی ادارے میں ملازمت کے دوران کچھ کتابیں لائبریری سے لیں، جو کہ واپس نہیں کیں، کچھ کتابیں مجھ سے گم چکی ہیں تو صحیح اندازہ نہیں کہ کتنی کتابیں تھیں؟ میرا سوال یہ ہے کہ کیا وہی کتابیں اسی وفاقی اور صوبائی ادارے میں واپس کرنا ضروری ہے، یا ایسا ممکن ہے کہ اپنے قریبی صوبائی ادارے کی لائبریری میں کچھ کتابیں جمع کرا دوں؟ کیا اس طرح امانت کی ادائیگی ہو جائے گی؟
جواب: صورت مسئولہ میں جس ادارے کی کتابیں آپ سے ضائع ہوگئیں ہیں، آپ اس ادارے کے ڈیٹا کی مدد سے کتابوں کی درست معلومات حاصل کرکے وصول شدہ تمام کتابیں یا ان کی رقم واپس کردیں، لیکن اگر وہاں سے پوری معلومات نہ مل سکیں تو آپ ان کتابوں کا اندازہ لگائیں، غالب گمان کے مطابق جو تعداد بنتی ہے، اتنی کتابیں یا ان کی رقم آپ اسی ادارے میں جمع کرادیں جہاں سے لی ہیں، اور اگر یہ صورت ممکن نہ ہو، تو حکومت کی کسی بھی لائبریری میں جمع کرادیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مجلۃ الاحکام العدلیۃ: (الفصل الثانی فی بیان احکام العاریۃ و ضمنھا، 156/1، ط: نور محمد)
(الْمَادَّةُ 814) إذَا حَصَلَ مِنْ الْمُسْتَعِيرِ تَعَدٍّ أَوْ تَقْصِيرٌ بِحَقِّ الْعَارِيَّةِ ثُمَّ هَلَكَتْ أَوْ نَقَصَتْ قِيمَتُهَا فَبِأَيِّ سَبَبٍ كَانَ الْهَلَاكُ أَوْ النَّقْصُ يَلْزَمُ الْمُسْتَعِيرَ الضَّمَانُ. مَثَلًا إذَا ذَهَبَ الْمُسْتَعِيرُ بِالدَّابَّةِ الْمُعَارَةِ إلَى مَحِلٍّ مَسَافَتُهُ يَوْمَانِ فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ فَتَلِفَتْ تِلْكَ الدَّابَّةُ أَوْ هَزَلَتْ أَوْ نَقَصَتْ قِيمَتُهَا لَزِمَ الضَّمَانُ وَكَذَا لَوْ اسْتَعَارَ دَابَّةً لِيَذْهَبَ بِهَا إلَى مَحِلٍّ مُعَيَّنٍ فَتَجَاوَزَ بِهَا ذَلِكَ الْمَحِلَّ ثُمَّ هَلَكَتْ الدَّابَّةُ حَتْفَ أَنْفِهَا لَزِمَ الضَّمَانُ وَكَذَلِكَ إذَا اسْتَعَارَ إنْسَانٌ حُلِيًّا فَوَضَعَهُ عَلَى صَبِيٍّ وَتَرَكَهُ بِدُونِ أَنْ يَكُونَ عِنْدَ الصَّبِيِّ مَنْ يَحْفَظُهُ فَسُرِقَ الْحُلِيُّ فَإِنْ كَانَ الصَّبِيُّ قَادِرًا عَلَى حِفْظِ الْأَشْيَاءِ الَّتِي عَلَيْهِ لَا يَلْزَمُ الضَّمَانُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ قَادِرًا لَزِمَ الْمُسْتَعِيرَ الضَّمَانُ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی