عنوان: سحری اور افطاری کی دعا کی تحقیق (7282-No)

سوال: مفتی صاحب! ہم نے سنا ہے کہ سحری اور افطاری کی مشہور دعائیں صحیح نہیں ہیں، براہ کرم صحیح دعائیں بتادیں۔

جواب: واضح رہے کہ نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں، زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں ہے، لہذا اگر کوئی شخص دل سے ارادہ کرلے کہ کل رمضان کا روزہ رکھوں گا، تو بھی درست ہوجائے گا، البتہ زبان سے نیت کا اظہار مستحب ہے، سوال میں ذکر کردہ الفاظ ’’نویت بصوم غدًا من شھر رمضان‘‘ کسی بھی حدیث سے ثابت نہیں ہیں۔
افطار کی دعا
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے افطار کے وقت پڑھی جانے والی دو دعائیں احادیث کی کتابوں میں وارد ہیں :
۱۔ “اللَهُمَّ لك صُمْتُ، وعلى رِزْقِكَ أفْطَرْتُ” ۔
(سنن أبی داؤد،حدیث نمبر:2358، 306/2،ط:المکتبۃ العصریۃ)
۲۔ "ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللہ"
(سنن أبی داؤد،حدیث نمبر:2357، 306/2،ط:المکتبۃ العصریۃ)
اللَهُمَّ لك صُمْتُ، وعلى رِزْقِكَ أفْطَرْتُ” والی دعا افطار کرنے سے پہلے افطار شروع کرتے وقت پڑھی جائے گی، اس دعا میں الفاظ اگرچہ ماضی کے ہیں، لیکن ایسے موقعوں پر فعل ماضی کا استعمال معروف ہے اور دوسری دعا"ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللہ" افطاری کے بعد پڑھی جائے گی۔
نوٹ: واضح رہے کہ افطار کی یہ دعا عوام کی زبانوں پر ان الفاظ کے اضافے کے ساتھ مشہور ہے، ’’اللهم لك صمت وبك آمنت وعليك توكلت وعلى رزقك أفطرت‘‘. حالانکہ دعا میں: ’’وبك آمنت وعليك توكلت‘‘. کےالفاظ ثابت نہیں ہیں، صرف یہ الفاظ ثابت ہیں: ’’ اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت‘‘.، لہذا جو الفاظ ثابت ہیں، اسی کو پڑھا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (380/2، ط: دار الفکر)
والسنة أن يتلفظ بها ۔۔۔(قوله: أن يتلفظ بها) فيقول: نويت أصوم غدا أو هذا اليوم إن نوى نهارا لله عز وجل من فرض رمضان

الفتاوی الھندیۃ: (195/1، ط: دار الفکر)
(وشرط) صحة الأداء النية والطهارة عن الحيض والنفاس كذا في الكافي والنهاية.والنية معرفته بقلبه أن يصوم كذا في الخلاصة، ومحيط السرخسي. والسنة أن يتلفظ بها كذا في النهر الفائق۔

مرقاة المفاتيح: (426/4، ط: دار الکتب العلمیۃ)
اما ما اشتھر علی الالسنة ’’اللهم لك صمت وبك آمنت وعليك توكلت وعلى رزقك أفطرت‘‘ فزیادة و بک امنت لا اصل لہ و ان کان معناہ صحیحا و کذا زیادة و علیک توکلت و لصوم غد نویت۔

بذل المجھود: (499/8، ط: مرکز الشیخ ابی الحسن الندوی)
قال ابن عمر (کان النبی ﷺ اذا افطر قال) بعد الافطار: ذھب الظماء )بفتحتین بلا مد، العطش (وابتلت العروق و ثبت الاجر ان شاء اللہ)… عن معاذ بن زھرة الضبی ، التابعی، ارسل عن النبیﷺ فی القول عند الافطار ولکن وقع عند ابی داؤد فی السنن و فی المراسیل عن معاذ بن زھرة انہ بلغہ ان النبی ﷺ ذکرہ ابن حبان فی الثقات (انہ بلغہ ان النبی ﷺ کان اذا افطر قال)ای دعا: “اللَهُمَّ لك صُمْتُ، وعلى رِزْقِكَ أفْطَرْتُ”۔

قاموس الفقہ: (296/4، ط: زمزم ببلشرز)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3659 Apr 15, 2021
sehri or aftari ki dua ki tehqeeq , Confirmation / research about Suhoor / sehri and Iftar prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.