عنوان: نماز کو ورزش (Exercise) کہنا(7329-No)

سوال: اگر کوئی شخص نماز کے بارے میں یہ کہتا ہے کہ نماز بدن کی صحت کے لیے ایک ورزش ہے، لہذا صحت مند لوگوں کو نماز پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، مجھے یہ بتادیں کہ مذکورہ الفاظ کہنے والے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں مذکورہ جملہ " صحت مند لوگوں کو نماز پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے" نماز کی فرضیت کا انکار کرنے کی وجہ سے کفریہ کلمات میں سے ہے، جس کی وجہ سے مذکورہ شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوچکا ہےاور اگر شادی شدہ ہے تو اس کا نکاح بھی ٹوٹ چکا ہے، لہذا مذکورہ شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان الفاظ پر توبہ و استغفار کرے اور اپنے ایمان اور نکاح کی تجدید کرے اور آئندہ اس طرح کے الفاظ کہنے سے اجتناب کرے، البتہ اگر کوئی نماز کی ترغیب و فضائل بیان کرتے ہوئے یہ کہہ دے کہ نماز کی عبادت میں اللہ کے حکم کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ضمنا ورزش کا فائدہ بھی حاصل ہوتا ہے تو ایسا کہنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (باب المرتد، 222/4، ط: سعید)
(قولہ من ھزل بلفظ کفر) أی تکلم بہ باختیارہ غیر قاصد معناہ …… لان الشارع جعل بعض المعاصی امارۃ علی عدم وجودہ کالھزل المذکور …… فان فعل ذالک استخفافا واستھانۃ بالدین فھوا مارۃ عدم التصدیق۔

الفتاوی الھندیۃ: (کتاب الصلوۃ، 50/1، ط: حقانیہ)
الصلوۃ فریضۃ محکمۃ لایسع ترکھا ویکفر جاحدھا۔

و فیھا ایضاً: (276/2، ط: حقانیہ)
الھازل او المستھزی اذا تکلم بکفر استخفافا و استہزاء و مزاحا کفر عند الکل وان کان اعتقادہ خلاف ذالک

نجم الفتاوی: (149/1)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 682 Apr 22, 2021
namaz ko istihza warzishi amal kehna or ye kehna kay jo shakhs beemar ho usay ziada se ziada namazain parhni chahiye or ham chonk abeemar nahi hain to hamain ziada namazain parhne ki zaroorat nahi kaisa hai

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.