سوال:
ہم وضو خانہ کے ساتھ حوض بنانا چاہتے ہیں، لیکن حوض بنانے کی صورت میں مسجد کی صف کا کچھ حصہ اس میں شامل کرنا پڑے گا، کیا مسجد کی صف کا کچھ حصہ حوض میں شامل کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: جس جگہ مسجد بنادی جائے، وہ جگہ قیامت تک مسجد کے حکم میں رہتی ہے اور اسے کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا، لہذا صورت مسئولہ میں مسجد کی صف کا کچھ حصہ حوض میں شامل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، البتہ اگر شروع ہی سے مسجد بناتے وقت کسی جگہ کو حوض کے لیے مختص کردیا جائے، تو اس جگہ حوض بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (357/4، ط: دار الفكر)
(ولو خرب ما حوله واستغني عنه يبقى مسجدا عند الإمام والثاني) أبدا إلى قيام الساعة (وبه يفتي)
البحر الرائق: (فصل فی احکام المسجد، 271/5، ط: دار الکتاب الاسلامی)
"حاصله: أن شرط كونه مسجداً أن يكون سفله وعلوه مسجداً؛ لينقطع حق العبد عنه؛ لقوله تعالى: {وأن المساجد لله} [الجن: 18] بخلاف ما إذا كان السرداب أو العلو موقوفاً لمصالح المسجد، فإنه يجوز؛ إذ لا ملك فيه لأحد، بل هو من تتميم مصالح المسجد، فهو كسرداب مسجد بيت المقدس، هذا هو ظاهر المذهب، وهناك روايات ضعيفة مذكورة في الهداية، وبما ذكرناه علم أنه لو بنى بيتاً على سطح المسجد لسكنى الإمام فإنه لايضر في كونه مسجداً؛ لأنه من المصالح.
فإن قلت: لو جعل مسجداً ثم أراد أن يبني فوقه بيتاً للإمام أو غيره، هل له ذلك؟ قلت: قال في التتارخانية: إذا بنى مسجداً وبنى غرفة وهو في يده، فله ذلك، وإن كان حين بناه خلى بينه وبين الناس ثم جاء بعد ذلك يبني لايتركه. وفي جامع الفتوى: إذا قال: عنيت ذلك، فإنه لايصدق". اه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی