سوال:
مفتی صاحب! اگر کسی کے اوپر قرض ہو، تو کیا اس کو قرض اتارنے کے لیے زکوۃ دے سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی ادائیگی کے صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ کسی غیر سید مستحقِ زکوۃ شخص کو زکوۃ کا مالک بنایا جائے، لہذا جو شخص مقروض اور زکوۃ کا مستحق ہو، اسے زکوۃ دینا جائز ہے، مقروض شخص زکوۃ کی رقم لے کر، چاہے تو اپنا قرض ادا کرسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (49/2، ط: دار الکتب العلمیۃ)
فإن كان عليه دين فلا بأس بأن يتصدق عليه قدر دينه وزيادة ما دون المائتين.
البحر الرائق: (260/2، ط: دار الکتاب الاسلامی)
وفي الفتاوى الظهيرية: والدفع إلى من عليه الدين أولى من الدفع إلى الفقير.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی