سوال:
اگر کوئی شخص عورتوں کے Under garments کا آن لائن بزنس کرنا چاہے تو اس کے لیے پروڈکٹ کی پکچر لگانی ہوتی ہے، کیا ڈمی (Dummy) پر ایسی تصاویر شو کرواسکتے ہیں، اگر نہیں تو پھر اس کے لیے کیا صورت اختیار کی جائے؟ نیز کیا یہ کام کرنا صحیح ہے؟
جواب: خواتین کے انڈر گارمنٹس (under garments) کا کاروبار کرنا شرعا درست ہے٬ البتہ ایسی چیزوں کو ڈمی (Dummy) پر سجاکر تصاویر بنانا اور ان کی تشہیر کرنا٬ بے حیائی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شرعا درست نہیں ہے٬ اس لئے انہیں ڈمی پر لگا کر تشہیر کرنے سے بچنا ضروری ہے٬ البتہ ڈمی پر لگائے بغیر گاہک کو ان اشیاء کی تصاویر دکھانے کی گنجائش ہے٬ اگرچہ ان اشیاء کی تصاویر لیکر برسر عام تشہیر کرنا مناسب نہیں ہے٬ تاہم اس کاروبار سے حاصل ہونے والا نفع بہرحال حلال ہے٬ بشرطیکہ اس میں کوئی اور غیر شرعی خرابی نہ پائی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح مسلم: (باب شعب الإيمان، رقم الحدیث: 57)
"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: الإيمان بضع وسبعون شعبة، والحياء شعبة من الإيمان "
مشكاة المصابيح: (باب الرفق و الحياء و حسن الخلق، رقم الحدیث: 5090)
"عن زيد بن طلحة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن لكل دين خلقا وخلق الإسلام الحياء» . رواه مالك مرسلا"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی