سوال:
مفتی صاحب ! میرا دوست صدر میں کپڑے کی دکان پر ملازمت کرتا ہے، دکان کے مالک نے قیمت مقرر کی ہوئی ہے، جبکہ میرا دوست مقررہ قیمت سے زیادہ میں فروخت کرکے زائد پیسے اپنے پاس رکھ لیتا ہے، کیا یہ زائد پیسے میرے دوست کے لیے جائز ہیں؟
جواب: آپ کا دوست اس دکان پر ملازم ہونے کی حیثیت سے کپڑے فروخت کرنے میں اپنے مالک کا وکیل ہے، اور وکیل کے لیے بلا اجازت مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت پر چیز فروخت کرکے زائد پیسے اپنے پاس رکھ لینا حرام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفقہ الحنفی و ادلتہ: (کتاب الوکالۃ، 134/2)
الوکیل اذا باع ان یکون امینا فیما یقبضہ من الثمن۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی