عنوان: ملازم کا گاہک سے زیادہ قیمت وصول کرکے زائد قیمت اپنے پاس رکھ لینا(7456-No)

سوال: مفتی صاحب ! میرا دوست صدر میں کپڑے کی دکان پر ملازمت کرتا ہے، دکان کے مالک نے قیمت مقرر کی ہوئی ہے، جبکہ میرا دوست مقررہ قیمت سے زیادہ میں فروخت کرکے زائد پیسے اپنے پاس رکھ لیتا ہے، کیا یہ زائد پیسے میرے دوست کے لیے جائز ہیں؟

جواب: آپ کا دوست اس دکان پر ملازم ہونے کی حیثیت سے کپڑے فروخت کرنے میں اپنے مالک کا وکیل ہے، اور وکیل کے لیے بلا اجازت مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت پر چیز فروخت کرکے زائد پیسے اپنے پاس رکھ لینا حرام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفقہ الحنفی و ادلتہ: (کتاب الوکالۃ، 134/2)
الوکیل اذا باع ان یکون امینا فیما یقبضہ من الثمن۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 540 May 10, 2021
mulazim ka customer say ziada qeemat wusool kar kay zaid qeemat apnay pass rakh lena, The employee charges more than the customer and keeps the excess

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.