عنوان: ایزی پیسہ بھیجنے کی صورت میں دکاندار کا گاہک سے اضافی پیسے وصول کرنا(7461-No)

سوال: میری ایزی پیسہ CUMUNICATION کی دکان ہے، اب کمپنی ہمیں 10000 کے لوڈ پر 50 کے بجائے 20 روپے دیتی ہے تو ہم دکان والوں نے مل کر طے کیا کہ ہم کسٹمر سے 100 روپے لیا کریں گے تو کیا ہمارا اس طرح سو روپے لینا درست ہے؟
اسی طرح اگر ایک اکاونٹ سے پیسے نکالیں تو 180 روپے کمپنی کاٹتی ہے، اب اگر کوئی کسٹمر رقم نکلوائے اور ہم اپنے اکاونٹ میں ٹرانسفر کر کے اس کو 180 روپے کاٹ کر بقیہ رقم دیں اور ٹرانسفر میں رقم نہیں کٹتی تو کیا ہمارے یہ 180 روپے لینا درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ ایزی پیسہ کے ذریعے پیسے بھیجنے یا رقم نکالنے کی صورت میں متعلقہ کمپنی جتنی رقم کاٹتی ہے٬ اور دکاندار کو اس سے اضافی رقم نہ کاٹنے کا پابند کرتی ہے٬ تو ایسی صورت میں دکاندار کیلئے گاہک سے اضافی رقم وصول کرنا شرعا درست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی التاتارخانیة: (کتاب الإجارة)
وفی الدلال والسمسار یجب أجر المثل، وما تواضعوا علیہ أن فی کل عشرة دنانیر کذا فذاک حرام علیہم. وفی الحاوی: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: کے أرجو أنہ لا بأس بہ وإن کان فی الأصل فاسدا لکثرة التعامل وکثیر من ہذا غیر جائز، فجوزوہ لحاجة الناس إلیہ کدخول الحمام .

فقہ البیوع: (751/2)
"أن دائرة البرید نتقاضی عمولة من المرسل علی إجراء ہذہ العملیة فالمدفوع إلی البرید أکثر مما یدفعہ البرید إلی المرسل إلیہ فکان فی معنی الربا ولہذالسبب أفتی بعض الفقہاء فی الماضی القریب بعدم جواز إرسال النقود بہذالطریق ولکن أفتی کثیر من العلماء المعاصرین بجوازہاعلی أساس أن العمولة التی یتقاضاہا البرید عمولة مقابل الأعمال الإداریةمن دفع الاستمارة وتسجیل المبالغ وإرسال الاستمارة أوالبرقیة وغیرہاإلی مکتب البرید فی ید المرسل إلیہ وعلی ہذ الأساس جوز الإمام أشرف علی التہانوی رحمہ اللہ-إرسال المبالغ عن طریق الحوالة البریدیة"

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 784 May 10, 2021
easy paisa bhejnay ki soorat mai dukan daar ka customer say izafi paise wusool karnna, Merchant / shopkeeper charging extra money from customer in case of easy money remittance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.