سوال:
اگر کوئی شخص کسی مہمان رشتہ دار کے آنے کی خوشی میں خوش آمدید کہنے کے لیے سجدہ کرے تو کیا وہ کافر ہوجائے گا؟
جواب: عبادت کی نیت سے کسی انسان کو سجدہ کرنا شرک ہے، جس سے انسان دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے اور اس پر توبہ و استغفار کرکے تجدید ایمان کرنا لازم ہوجاتا ہے، البتہ کسی کو تعظیماً سجدہ کرنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے، لیکن اس سے انسان دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوگا، لہذا ایسے شخص پر لازم ہے کہ اپنے اس فعل پر توبہ و استغفار کرکے آئندہ مذکورہ حرام کام سے اجتناب کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (383/6، ط: دار الفکر)
وکذا مایفعلونہ من تقبیل الارض بین یدی العلماء والعظماء فحرام والفاعل والراضی بہ آثمان لانہ یشبہ عبادۃ الوثن وھل یکفر ان علی وجہ العبادۃ والتعظیم کفر وان علی وجہ التحیۃ لا وصار آثما مرتکبا للکبیرۃ۔
الفتاوی الھندیۃ: (368/5، ط: دار الفکر)
من سجد للسلطان علی وجہ التحیۃ او قبل الارض بین یدیہ لایکفر ولکن یأثم لارتکابہ الکبیرۃ ھوالمختار۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی