سوال:
بعض لوگ ہر کام کرنے سے پہلے قرآن پاک سے فال نکالتے ہیں، کیا قرآن کریم سے فال نکالنا درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرآن پاک کے نزول کا مقصد فال وغیرہ نکالنا نہیں ہے، بلکہ قرآن پاک وہ مقدس عظیم کتاب ہے جو انسانیت کی رشد و ہدایت اور رہنمائی کے لیے نازل کی گئی ہے، نیز شریعت میں قرآن پاک سے فال نکالنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، لہذا اسے فال نکالنے کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاسراء، الآیۃ: 9)
إِنَّ هٰذَا الْقُرْآنَ يَهْدِيْ لِلَّتِيْ هِيَ أَقْوَمُ وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِيْنَ الَّذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيْرًاo
و قولہ تعالی: (الاعراف، الآیۃ: 157)
وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ....الخ
مشکوۃ المصابیح: (ص: 392)
عن ابن عباس قال کان رسول اﷲﷺ یتفاول ولایتطیر وکان یحب الاسم الحسن۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی