سوال:
میری ایک ٹانگ کی ہڈی ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ٹوٹ گئی ہے، جس کی وجہ سے میں بیٹھ کر قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھتا ہوں اور میں پاؤں کو موڑ نہیں سکتا ہوں، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں قبلہ کی طرف پاؤں پھیلانا شرعا درست ہے؟
جواب: بغیر کسی عذر کے قبلہ کی طرف جان بوجھ کر پاؤں پھیلانا، بے ادبی میں داخل ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے، البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے، جیسا کہ صورت مسئولہ میں ذکر ہے، قبلہ کی طرف پاؤں پھیلائیں جائیں، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (255/1، ط: دار الفکر)
کرہ مد رجلیہ فی نوم او غیرہ الیھا ای عمدا لانہ اساءۃ ادب او الی مصحف اوشیٔ من الکتب الشرعیۃ الا ان یکون علی موضع مرتفع عن المحاذاۃ فلا یکرہ۔
’’ای عمدا‘‘ ای من غیر عذر اما بالعذر او السھو فلا۔ (لانہ اساءۃ ادب) افاد ان الکراھۃ تنزیھیۃ لکن قدمناہ عن الرحمتی ……انہ سیأتی انہ بمد الرجل الیھا ترد شھادتہ قال وھذا یقتضی التحریم۔(مرتفع ) ظاھرہ لوکان الارتفاع قلیلا۔ قلت ای بما تنتفی بہ المحاذاۃ عرفا …… والظاھر انہ مع البعد الکثیر لاکراھۃ مطلقا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی