سوال:
مفتی صاحب ! اگر کسی میدان میں عید گاہ بنی ہوئی ہو اور وہاں ہر سال عیدین کی نماز پڑھی جاتی ہو اور بعد میں حکومت وقت یہ کہے کہ ہم تمہیں عید گاہ کیلئے دوسری جگہ دیں گے اور اس جگہ ہسپتال بنائیں گے، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت کے لئے عیدگاہ کی جگہ ہسپتال بنانا درست ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر عید گاہ کی جگہ وقف نہیں ہے، بلکہ یہاں ویسے ہی کئی سالوں سےعیدین کی نماز پڑھی جاتی ہے، تو اس جگہ کو ہسپتال یا دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اگر مذکورہ عید گاہ کی زمین وقف شدہ ہے، تو حکومت وقت کے لئے اس جگہ پر ہسپتال بنانا جائز نہیں ہوگا، کیونکہ اس صورت میں واقف کی جہتِ وقف (جس چیز کے لئے زمین وقف کی ہے) کو تبدیل کرنا لازم آئے گا، جوکہ شرعا ناجائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (مطلب ما خالف شرط الواقف، 395/4، ط: سعید)
فان شرائط الواقف معتبرۃ اذا لم تخالف الشرع و ھو مالک فلہ ان یجعل مالہ حیث شآء ما لم یکن معصیۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی