سوال:
اگر کسی عورت کو زنا پر راضی نہ ہونے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دے جائے اور وہ عورت جان بچانے کی غرض سے اپنے آپ کو زنا کے لئے پیش کردے اور اس سے زنا کرلیا جائے، تو کیا اس عورت پر حد زنا جاری ہوگی؟
جواب: اگر کوئی عورت اکراہ اور جبر کی وجہ سے اپنے آپ کو زنا کے لئے پیش کرے اور اس سے زنا کیا جائے، تو مذکورہ عورت پر حد زنا جاری نہیں ہوگی، بلکہ شبہ کی وجہ سے ساقط ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (کتاب الاکراہ، 181/7، ط: رشیدیہ)
واما فی حق المراۃ فلا فرق بین الاکراہ التام والناقص ویدرأ بالحد عنہا فی نوعی الاکراہ لانہ لم یوجد منھا فعل الزنا بل الموجود ھو التمکین وقد حرج من ان یکون دلیل الرضا بالاکراہ فیدرأ عنھا الحد۔
الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (المبحث الثالث فی اثر الاکراہ، 400/5، ط: حبیبیہ)
فاذا اکرھت المرأۃ علی الزنا فلا یقام علیھا الحد عند جمہور الفقھاء سواء أکان الاکراہ تاماً ام ناقصاً۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی