سوال:
اگر کوئی شخص عینی گواہ ہو اور اسے کسی قاتل کے خلاف گواہی دینی ہو، لیکن کسی وجہ سے اس شخص کی بینائی گواہی دینے سے پہلے چلی جائے، تو کیا وہ شخص نابینا ہونے کی حالت میں گواہی دے سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ ادائے شہادت کے وقت گواہ کا بینا ہونا شرط ہے، لہذا اگر کوئی شخص عینی گواہ ہو اور ادائے شہادت سے پہلے اس کی بینائی چلی جائے، تو اس صورت میں وہ شخص نابینا ہوجانے کی وجہ سے گواہی کا اہل نہیں رہا، لہذا اس کی گواہی قابل قبول نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفقہ الاسلامی و ادلته: (شروط اداء الشہادۃ، 564/6، ط: دار الفکر)
یشترط عند ابی حنیفۃؒ و محمّدؒ والشافعیۃ ان یکون الشاھد مبصرًا فلاتقبل شھادۃ الاعمٰی لانہ لابد من معرفۃ المشھود لہ والاشارۃ الیہ عند الشھادۃ ولا یمیز الاعمٰی بین الناس الاَّ بنغمۃ الصوت وفیہ شبھۃ لان الاصوات تتشاہ وتشدد الحنفیۃ فمنعوا قبول شھادۃ الاعمٰی وان کان بصیرًا عند تحمل الشھادۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی