resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: بستر پر لیٹ کر اذان کا جواب دینے کا حکم(7620-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر اذان ہورہی ہو اور کوئی شخص بستر پر لیٹا ہوا ہو، تو کیا وہ بستر پر لیٹ کر اذان کا جواب دے سکتا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اذان بھی ایک ذکر ہے اور لیٹ کر ذکر کرنے کی اجازت ہے، لہذا اگر کوئی شخص بستر پر لیٹا ہوا ہو اور وہ بستر پر لیٹے ہوئے اذان کا جواب دے، تو دے سکتا ہے، البتہ ادب یہ ہے کہ بیٹھ کر اذان کا جواب دے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (آل عمران، الآیۃ: 191)
اَلَّذِیْنَ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ قِیَاماً وَّقُعُوْداً وَّعَلیٰ جُنُوْبِہِمْ۔۔۔الخ

بدائع الصنائع: (150/1، ط: دار الکتب العلمیۃ)
أن الأذان ذكر معظم۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

bistar par lait kar azan ka jawab dene ka hukum, Order to respond / answer to azaan / Adhan while lying on the bed

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)