سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہندہ کو پہلی ویکسین شوہر کی بیماری میں لگی اور جب دوسری ڈوز کا وقت آیا ہے، تو شوہر کا انتقال ہو گیا، تو کیا ہندہ جو کہ اب عدت میں ہے، ویکسین لگوانے کے لئے گھر سے نکل سکتی ہے؟ اگر ہاں تو وقت کی بھی کوئی قید ہے یا دن رات میں کسی بھی وقت جا سکتی ہے؟ ۔براہ کرم جلدی جواب سے نوازیں، کیونکہ کل ہندہ کا دوسری ویکسین کا دن ہے۔
جزاکم اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ عدت کے دوران عورت کیلئے عذر شرعی کے بغیر گھر سے باہر نکلنا (چاہے دن ہو یا رات) جائز نہیں ہے، اور مذکورہ ویکسین لگوانا شرعی عذر میں داخل نہیں ہے، کیونکہ یہ ویکسین بیماری کی وجہ سے نہیں لگائی جاتی، بلکہ بیماری سے پہلے ہی حفاظت کے واسطے لگائی جاتی ہے، لہذا اس کے لگانے کے لیے ہسپتال جانا جائز نہیں ہے، یا تو گھر پر ہی ویکسین لگوانے کا انتظام کیا جائے، یا پھر عدت مکمل ہو جانے کے بعد ویکسین لگوائی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (536/3)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه".
کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144208200960
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی