سوال:
میں نے اکثر مسلمانوں کو دیکھا ہے کہ وہ جب سلام کرتے ہیں یا سلام کا جواب دیتے ہیں، تو ہاتھ سے اشارہ کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ہاتھ کے اشارہ سے سلام کرنے اور سلام کا جواب دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ صرف اشارہ سے سلام کرنا اور صرف اشارہ سے سلام کا جواب دینا، یہ یہود و نصاری کا طریقہ ہے، لہذا کسی مسلمان کے لئے صرف اشارہ سے سلام کرنا یا صرف اشارہ سے سلام کا جواب دینا جائز نہیں ہے، کیونکہ حدیث میں اس کی ممانعت آئی ہے، البتہ اگر جسے سلام کرنا ہو، وہ دور ہو اور سلام کرنے والا شخص زبان سے سلام کے کلمات کہے اور سلام کے کلمات کہنے کے ساتھ ہاتھ سے اس لئے اشارہ کرے، تاکہ سامنے والا شخص سمجھ جائے کہ اسے سلام کیا جارہا ہے، تو اس کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ما جاء في كراهية إشارة اليد بالسلام، 353/4، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ليس منا من تشبه بغيرنا، لا تشبهوا باليهود ولا بالنصارى، فإن تسليم اليهود الإشارة بالأصابع، وتسليم النصارى الإشارة بالأكف.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی