عنوان: بیوی کے نام پر خریدا گیا مکان، طلاق کے بعد کس کی ملکیت شمار ہوگا؟(7686-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کسی شخص نے ایک مکان اور کچھ پلاٹ اپنی بیوی کے نام خریدے، مکمل ادائیگی اپنے پیسے سے کی، چند دن (ایک مہینے سے کم) اس مکان میں رہنے کے بعد اس مکان کو کرائے پر دے دیا اور خود کہیں اور منتقل ہو گئے۔
کچھ عرصے کے بعد دونوں کی طلاق کی صورت میں کیا یہ مکان اور پلاٹ خاتون کی ہی ملکیت تصور کیے جا ئیں گے یا شوہر کی ملکیت مانے جائیں گے؟

جواب: اگر شوہر نے مکان صرف بیوی کے نام کیا تھا، اور مالکانہ تصرف اور قبضہ نہیں دیا تھا، تو یہ مکان شوہر کی ملکیت شمار ہوگا، اور اگر شوہر نے بیوی کو مالکانہ تصرف اور قبضہ بھی دیدیا تھا، تو یہ مکان طلاق سے پہلے اور طلاق کے بعد بھی بیوی کی ملکیت شمار ہوگا، اور وہ اس مکان کی تنہا مالکہ ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (689/5، ط: سعید)
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة"۔

شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: (رقم المادۃ: 837)
تنعقد الہبۃ بالإیجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لأنہا من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض".

الفتاوی الھندیۃ: (الباب الثانی فیما یجوز من الھبۃ، 378/4، ط: رشیدیہ)
"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1203 May 28, 2021
biwi kay naam par khareeda gaya makan talaq kay baad kis ki milkiat shumaar hoga?, The house bought in the name of the wife bu husband, who will be the owner of property after the divorce?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.