عنوان: سہ روزہ اور چلہ لگانے کی شرعی حیثیت(7698-No)

سوال: میرا یہ سوال ہے کہ ہمارے گاؤں میں بعض تبلیغی حضرات یہ کہتے ہیں کہ سہ روزہ یا چلہ لگانا فرض ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ قرآن پاک کا ترجمہ علم نہیں ہے۔ برائے مہربانی جواب فرمائیں۔

جواب: ۱) واضح رہے کہ دین کی اشاعت و تبلیغ کے لیے محنت و کوشش کرنا ایک بہت ہی اہم اور اعلیٰ درجے کا کام ہے، قرآن وحدیث میں اس کی بہت زیادہ تاکید آئی ہے، البتہ تبلیغ کے لیے سہ روزہ اور چلہ لگانا فرض ہے یا نہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اصولی طور پر ہر مسلمان کو اپنے اعمال کی اصلاح اور دین کی تبلیغ کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے لیے سہ روزہ اور چلہ کی ترتیب محض ایک وسیلہ ہے، بذات خود مقصود نہیں ہے اور قاعدہ یہ ہے کہ جو چیز جس کا وسیلہ بنتی ہے، وہ اس کے ہی حکم میں ہوجاتی ہے، جس طرح گناہ تک پہنچانے والا کام بھی گناہ ہو جاتا ہے، اسی طرح نیکی اور عبادت کا وسیلہ بننے والا کام بھی نیکی اور عبادت بن جاتا ہے۔
۲) ان صاحب کا یہ کہنا کہ قرآن کا ترجمہ علم نہیں، یہ بات بالکل غلط ہے، کیونکہ قرآن کا علم چاہے وہ اس کے الفاظ ہوں یا اس کا ترجمہ و تفسیر، تمام علوم سے افضل اور اعلی ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1782 May 31, 2021
kia sehroza or chilla lagana farz hai?, Is it obligatory to go for the sehroza / three day and chillah / forty days?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.