عنوان: چھٹیوں کی فیس لینے کا حکم(7714-No)

سوال:
مفتی صاحب !میں ٹیونشن پڑھاتا ہوں، میں نے اسٹوڈنٹ کا کورس مکمل کروادیا ہے، لیکن اس کے امتحان کورونا کی وجہ سے ملتوی ہوگئے ہیں، میں نے ایک یا دو مہینے میں نے اس کو نہیں پڑھایا، لیکن امتحان کے بعد وہ طالب علم مجھ سے پڑھے گا، تو کیا ان دو مہینوں کی فیس جو مجھے ملی ہے، جس میں میں نے نہیں پڑھایا، یہ میرے لیے لینا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ آپ نے اگر ابتداءً طے کرلیا ہو کہ میں چھٹیوں کے ایام کی فیس لوں گا، یا چھٹیوں کی فیس کی ادائیگی عرفاً معروف ہو، تو اس صورت میں چھٹیوں کی فیس وصول کرنا جائز ہے، البتہ اگر کسی نے معاہدہ کرتے وقت صراحت کے ساتھ فیس دینے سے منع کردیا ہو، تو پھر اس صورت میں آپ فیس لینے کے حقدار نہیں ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

عقود رسم المفتی: (ص: 117)
والعرف فی الشرع لہ اعتبار لذا علیہ الحکم قد یدار قال فی المستصفی: العرف والعادة ما استقر فی النفوس من جھة العقول و تلقتہ الطبائع السلیمة بالقبول انتھی۔
وفی الاشباہ والنظائر :السادسة العادة المحکمة۔۔۔۔۔۔۔۔۔واعلم ان العادة العرف رجع الیہ فی مسائل کثیرة حتی جعلوا ذلک اصلا الخ۔

کذا فی فتاوٰی بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 143708200021

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 648 Jun 02, 2021
chuttion ki fees lene ka hukum, Order to take holiday fee

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.