سوال:
اگر کوئی امام قراءت کر رہا ہو اور تین چار آیات پڑھنے کے بعد قراءت کرتے کرتے بھول جائے اور تھوڑی دیر خاموش رہے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کوئی امام قراءت بھول جانے کی وجہ سے ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار خاموش رہا ہو، تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا اور سجدہ سہو کرنے سے نماز درست ہوجائے گی اور اگر ایک رکن کی مقدار سے کم خاموش رہا ہو، تو سجدہ سہو کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، اس کے بغیر ہی نماز درست ہوجائے گی اور اگر سجدہ سہو نہیں کیا، تو وقت کے اندر اندر اس نماز کا اعادہ کرنا لازم ہوگا، وقت گزرنے کے بعد نماز کا اعادہ لازم نہیں ہوگا، بلکہ مستحب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (126/1، ط: دار الفکر)
ولا يجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب، كذا في الكافي.
المحیط البرھانی: (314/2)
وشرح الکافی ’’للصدر الشھید: وکان الشیخ الامام الأجل ظھیر الدین المرغینانی یقول: لا یجب سجود السھو بقولہ : اللھم صل علی محمد ونحوہ، وانما المعتبر مقدار ما یؤدی فیہ رکناً۔
کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144104200993
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی