عنوان: تکافل کا شرعی حکم اور تکافل کمپنی کے ساتھ معاملہ کرنا(7841-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! آج کل مارکیٹ میں تکافل کے نام سے بہت سی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، ان میں سے کون کون سی کمپنیاں شرعی لحاظ سے بہتر ہیں؟ نیز کیا ان تکافل کمپنیوں سے مالی فاٸدہ اٹھانا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اسلامک بینکنگ کیلئے مستند علماء کرام نے شریعت کے اصولوں کے مطابق ایک نظام تجویز کیا ہے، اور قانونی طور پر بھی اسلامی بینکوں پر اس نظام کی پابندی لازم ہے، اسی طرح مروجہ انشورنس کے متبادل طور پر تکافل کا نظام تجویز کیا گیا ہے٬ جو ادارہ مستند علماء کرام کی نگرانی میں اس نظام کے تحت کام کررہا ہو٬ ان کے ساتھ معاملہ کرنے کی گنجائش ہے٬ اور ہماری معلومات کے مطابق پاک قطر تکافل مستند علماء کرام کی نگرانی میں شرعی اصولوں کے مطابق چل رہا ہے٬ اس لئے ان کے ساتھ معاملہ کرنے کی گنجائش ہے٬ تاہم وقتاً فوقتاً معلومات کرتے رہنا چاہئے، تاکہ بعد میں اگر خدانخواستہ کمپنی کی طرف سے علماء و مفتیان کرام کے بتائے ہوئے طریقہ سے انحراف سامنے آئے٬ تو اس وقت کی صورتحال کا حکم معلوم ہوسکے۔

و اللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1810 Jun 20, 2021
takaful ka sharee hukum or takaful company kay sath muamla karna , Shariah Ruling of Takaful and Dealing with Takaful Company

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.