سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہم شیئرز خریدنے کے فوراً بعد اس کو بیچ نہیں سکتے اور سیٹلمنٹ ڈے کا انتظار کرتے ہیں تو کیا کوئی شیئر سیل کرنے کے بعد حاصل ہونے والی رقم سے کوئی دوسری خریداری کرسکتے ہیں( اس ہی دن) جبکہ یہ رقم ہمیں اپنے اکاؤنٹ (بروکر کی ایپلیکیشن) میں نظر آرہی ہے؟
جواب: جس شخص کی ملکیت اور قبضہ میں پہلے سے شیئرز موجود ہوں٬ اور اس نے وہ شیئرز آگے فروخت کردیئے ہوں، تو یہ معاملہ شرعا جائز ہے٬ بشرطیکہ ناجائز ہونے کی کوئی اور وجہ نہ پائی جائے۔ لہذا اس صورت میں فروخت کنندہ (Seller) کو شئیرز فروخت کرنے کی وجہ سے جو قیمت حاصل ہو٬ اسے جائز مقاصد میں استعمال کرسکتا ہے٬ لیکن خریدار کے حق میں قبضہ (یعنی فائنل سیٹلمنٹ) سے پہلے ان شیئرز کو آگے فروخت کرنا جائز نہیں ہے٬ البتہ اگر کسی نے قبضہ سے پہلے شیئرز کو آگے فروخت کردیا اور اس کی قیمت حاصل کرلی٬ تو اب اس کے لئے اس کی اصل رقم کو استعمال کرنا شرعا درست ہے٬ البتہ اس سے حاصل ہونے والے نفع کو صدقہ کرنا شرعا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 1525)
"ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من ابتاع طعاما فلا یبعہ حتی یقبضہ۔ قال ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ: وأحسب کل شيء بمنزلۃ الطعام"
الدر المختار: (باب بیع الفاسد، 140/4)
"ویجب علی کل واحد منہما فسخہ قبل القبض… او بعدہ ما دام المبیع بحالہ فی ید المشتری"
الہدایۃ: (الفصل الخامس فی البیع، 50/3)
"ولکل من المتعاقدین فسخہ رفعا للفساد وہذا قبل القبض ظاہر لانہ لم یفد حکمہ فیکون الفسخ امتناعا منہ وکذا بعد القبض الخ"
فقہ البیوع: (1050/2)
"القسم الخامس: المال المقبوض ببیع فاسد
والقسم الخامس من المال الخبیث ما قبضہ المشتری المتبایعان فی بیع فاسد.....اما عندالحنفیة فہو قسم مستقل لان المشتری فی البیع الفاسد یملک المبیع عندہم بالقبض ملکا خبیثا٬ وینفذ تصرفاتہ ویثبت لہ احکام الملك .......وکذالک البائع یملك الثمن الذی قبضہ من المشتری"
"أما البیوع الفاسدة الاخري التی کثرت فی سوق عصرنا مثل بیع المملوك قبل القبض فی اسواق السلع والأسہم .......فان المال الحاصل بہذہ العقود الفاسدة داخل فی القسم الخامس. فإن قبض البائع الثمن فعلیہ ردہ الی المشتری فی جمیع الاحوال واسترداد المبیع او مثلہ او قیمتہ. ولو تعذر ذالك لغیاب المشتری مثلا وجب علیہ التصدق بہ٬ ولکن ان شتری بالثمن شیئا ملکہ ملکا صحیحا"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی