سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ اگر دو سال سے میاں بیوی کے درمیان کوئی فزیکل تعلق نہیں ہو، تو کیا تب بھی خلع لینے پر عدت واجب ہوگی؟
جواب: جس عورت سے نکاح کے بعد صحبت یا خلوت صحیحہ ہوچکی ہو، اس عورت پر شرعاً طلاق یا خلع کے بعد عدت واجب ہوتی ہے۔
صورت مسئولہ میں اگر زوجین میں نکاح کے بعد ایک مرتبہ صحبت یا خلوت صحیحہ یعنی تنہائی میں ملاقات ہوچکی ہے، تو عورت پر خلع کے بعد عدت لازم ہے، اگرچہ زوجین میں گزشتہ دو سال سے صحبت نہ ہوئی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 228)
وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلاثَةَ قُرُوءٍ وَلا يَحِلُّ لَهُنَّ أَنْ يَكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللَّهُ فِي أَرْحَامِهِنَّ إِنْ كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَلِكَ إِنْ أَرَادُوا إِصْلاحًا وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌo
الدر المختار: (181/5، ط: زکریا)
وہي فی حرّة تحیض لطلاق أو فسخ بعد الدخول حقیقة أو حکماً ثلاث حیض کوامل۔
و فیه ایضاً: (باب المہر، 114/4- 118)
والخلوۃ بلامانع حسي وطبعي وشرعي…… ولوکان الزوج مجبوبا أوعنینا أوخصیا في ثبوت النسب وفي تأکد المہر والنفقۃ والسکنی والعدۃ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی