سوال:
بسا اوقات ہم پیدل کہیں جارہے ہوتے ہیں کہ اذان شروع ہوجاتی ہے اور چلتے ہوئے ہم اذان کا جواب دے رہے ہوتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ہم اذان کا جواب چلتے ہوئے دے سکتے ہیں؟
جواب: اگر پیدل چلتے ہوئے اذان کی آواز سنائے دے تو کسی جانب ٹھہرکر اذان کا جواب دینا بہتر ہے، تاہم اگر چلتے چلتے اذان کا جواب دیا جائے تو اس میں بھی شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (397/1، ط: دار الفکر)
(قولہ بزازیۃ) کذا نقلہ فی النھر ولم أرہ فیھا فلتراجع نسخۃ أخری نعم رأیت فیھا سمع وھو یمشی فالافضل أن یقف للاجابۃ لیکون فی مکان واحد۔
الفتاوی الھندیۃ: (57/1، ط: دار الفکر)
سمع الاذان وھو یمشی فالاولی أن یقف ساعۃ ویجیب۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی