عنوان: روڈ پر ایکسیڈنٹ (accident) کی صورت میں مدد کے لیے رکنا(7936-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر روڈ پر کسی کا ایکسیڈنٹ(Accident) ہوگیا ہو، تو اس کی مدد کے لیے رکنا چاہیے یا اس کو چھوڑ کر چلا جانا چاہیے؟

جواب: ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر یہ حق ہے کہ اگر وہ کسی مصیبت یا تکلیف میں مبتلا ہو، تو اس کی مدد کی جائے، لہذا ایسے شخص کی مدد کے لیے رکنا چاہیے، کیونکہ ایک حدیث میں آتا ہے کہ "مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، وہ اسے بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 2442، ط: دار الکتب العلمیۃ)
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمًا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 816 Jul 06, 2021
road accident ki soorat mai madad kay liye rukna, Stopping / staying for help in case of an accident on the road

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.