سوال:
اگر کوئی مستحق زکوٰۃ شخص بیماری کی حالت میں ہسپتال میں داخل ہو اور ہسپتال اور ادویات کے اخراجات ادا کرنے سے قاصر ہو تو کیا اس شخص کو بتا کر اس کے ہسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کرنے سے زکوٰۃ ادا ہو جائے گی یا زکوٰۃ کی رقم اس شخص کے حوالہ کرنا ضروری ہے پھر وہ جس طرح چاہے اپنی مرضی سے استعمال کرے؟
جواب: واضح رہے کہ مستحقِ زکوۃ شخص کو زکوۃ کی مد میں دوائیں خرید کر دینے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی، البتہ خود اپنی طرف سے زکوۃ کی مد میں ہسپتال کے اخراجات ادا کرنے سے زکوۃ ادا نہیں ہوگی، کیونکہ زکوۃ کی ادائیگی کی شرائط میں سے ایک شرط مستحق زکوة کو زکوة کا مالک بنانا بھی ہے اور اس صورت میں مستحق زکوة شخص کو مالک بنانا نہیں پایا جارہا ہے، لہذا زکوۃ سے اخراجات ادا کرنے کے لیے زکوۃ کی نیت سےمستحق شخص کے ہاتھ میں رقم دے دی جائے اور وہ اس سے اپنے ہسپتال کے اخراجات ادا کردے، یا مستحق شخص زکوۃ وصول کرنے اور اس سے ہسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لیے کسی کو اپنا وکیل نامزد کردے اور وکیل زکوۃ وصول کرکے مستحق شخص کی طرف سے اس کے ہسپتال کے اخراجات ادا کردے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (188/1، دارالفکر بیروت)
ولا يجوز أن يبني بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد وكل ما لا تمليك فيه.
والله تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی