سوال:
مفتی صاحب ! کراچی اجتماع سے واپس آتے ہوئے ہم کافی بھاری سامان لے کر جا رہے تھے، پنڈال میں کئی بانس رکھے ملے، وہاں پر کوئی نہیں تھا، جس سے اس بانس اٹھانے کے بارے میں پوچھتا تو اس کو میں نے سامان کے اٹھانے کیلئے استعمال کر لیا اور کافی دور پنڈال کے باہر ہماری سواری کے قریب میں نے اس بانس (ڈنڈا) کو سڑک کے کنارے رکھ دیا۔
کیا یہ چوری کے زمرے میں آتا ہے؟ میں کیا کروں کہ اس غلطی کا بدلہ ہو جائے؟
جواب: اجتماع کے نظم کا سامان اجتماعی کاموں کے لیے وقف ہوتا ہے، اس کو اپنے ذاتی تصرف میں لانا درست نہیں ہے، بہر حال آپ نے اگر اجتماع گاہ کے احاطے میں بانس چھوڑ دیا تھا، تب تو صرف استغفار سے کفارہ ہو جائے گا اور اگر آپ نے احاطے سے باہر غیر محفوظ حالت میں چھوڑا تھا، تو بانس کی قیمتِ خرید اجتماع گاہ کے فنڈ میں جمع کرا دینے سے کفارہ ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (223/5، ط: دار الکتاب الاسلامی)
وظاهر قولهم أن الوقف لا يملك ولا يباع يقتضي أن الوقفية لا تبطل بالخراب ولا تعود إلى ملك الواقف ووارثه وأنه لا يجوز الاستبدال۔
فتاوی دار العلوم دیوبند: (314/13، ط: مکتبة العلم)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی