سوال:
السلام علیکم، میں ایک گودام میں منشی/اکاؤنٹنٹ ہوں۔
یہاں 7 دیہاڑی دار مزدور ہیں، جن کو دن کا ایک ہزار مختص ہے، ان میں 2 مزدور کو مہینے میں 6 ہزار تنخواہ بھی الگ سے ملتی ہے، ہم لوگ کرین بورنگ کی کیبل بیچتے ہیں، کیبل بہت بھاری ہوتی ہے، اس لئے ایک کیبل لوڈ کرنے کے لیے 2 یا 3 مزدور چاہیے ہوتے ہیں، جو گودام کے دیہاڑی دار مزدور لوڈ کرتے ہیں۔
جب گاہک کو بل بنا کر دیتے ہیں تو اس بل میں 500 مزدوری کا لکھ دیتے ہیں، جو اکثر گاہک دے دیتا ہے، جبکہ کچھ نہیں بھی دیتے، لیکن اس 500 کو ہم لوگ مزدور کو نہیں دیتے۔ میرا سیٹھ بولتا ہے کہ ہم جو دیہاڑی دیتے ہیں، یہ اسی میں آجاتا ہے۔
میرا سوال یہ ہے مزدوری بول کر لینا اور مزدور کو نا دینا کیسا ہے؟
کیا دیہاڑی دینے سے یہ ادا ہوجاتا ہے۔؟
جواب: مزدور کے ساتھ جس کام کی جو دیہاڑی/اجرت طے ہوئی ہے٬ اسے اتنی اجرت دینا شرعا ضروری ہے٬ قطع نظر اس کے کہ گاہک سے کیا قیمت طے کی جارہی ہے۔
لہذا مذکورہ صورت میں جب مزدور کو اس کی طے شدہ دیہاڑی مل رہی ہے٬ تو گاہک سے مزدوری کے نام سے وصول کی جانے والی رقم مزدور کو دینا شرعا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح المجلۃ: (الباب الثانی فی الاجارۃ، رقم المادۃ: 448)
"یشترط فی صحۃ الاجارۃ ضی العاقدین"
و فیہ ایضا: (الفصل الثالث فی شروط صحۃ الاجارۃ، رقم المادۃ: 445- 451)
"یشترط ان تکون الاجرۃ معلومۃ۔۔۔یشترط فی الاجارۃ ان تکون المنفعۃ معلومۃ بوجہ یکون مانعا للمنازعۃ"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی