سوال:
مفتی صاحب ! بڑی بہن یا بڑا بھائی چھوٹے بھائی کو بیٹا کہ کر پکار سکتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جن رشتوں کے لیے جو مخصوص نام وضع شدہ ہیں، ان رشتوں کے لیے انہی ناموں کا استعمال کرنا چاہیے، حقیقت کے علاوہ ناموں کے ذریعہ پکارنا مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (418/6، ط: دار الفکر)
"(وَيُكْرَهُ أَنْ يَدْعُوَ الرَّجُلُ أَبَاهُ وَأَنْ تَدْعُوَ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا بِاسْمِهِ) اه بِلَفْظِهِ".
(قَوْلُهُ: وَيُكْرَهُ أَنْ يَدْعُوَ إلَخْ): بَلْ لَا بُدَّ مِنْ لَفْظٍ يُفِيدُ التَّعْظِيمَ كَ يَا سَيِّدِي وَنَحْوِهِ لِمَزِيدِ حَقِّهِمَا عَلَى الْوَلَدِ وَالزَّوْجَةِ، وَلَيْسَ هَذَا مِنْ التَّزْكِيَةِ، لِأَنَّهَا رَاجِعَةٌ إلَى الْمَدْعُوِّ بِأَنْ يَصِفَ نَفْسَهُ بِمَا يُفِيدُهَا لَا إلَى الدَّاعِي الْمَطْلُوبِ مِنْهُ التَّأَدُّبُ مَعَ مَنْ هُوَ فَوْقَهُ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی