سوال:
السلام علیکم، محترم ! مجھے بہت کم عمر سے عرب ملک میں امامت کا شرف حاصل ہوا، پہلی بار سفر کرتے ہوئے مجھے یہ علم نہیں تھا کہ انشورنس شرعاً ناجائز ہے، سختی سے یہ کہا گیا تھا کہ آپ اپنی انشورنس کراکر آئیں اور اس سے میں نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، اس کی معیاد ختم ہوچکی ہے، اب میں واپس اپنے ملک آیا ہوں تو دوبارہ باہر جانے کیلئے پھر انشورنس کا کہہ رہے ہیں، کرونا ھیلتھ انشورنس جو تکافل عمان سے ہوتی ہے، جن میں تمام امور از روئے شرعیه ناجائز ہیں، یعنی سود اور حرام پر مشتمل کام ہے، مجبوری یہ ہے کہ اس کے بغیر سفر نہیں کرنے دے رہے، اب جو پہلی بار غفلت کی وجہ سے انشورنس کرایا اس کے متعلق بھی رہنمائی فرما دیں اور اس بار کیا حکم ہوگا، مجبوری بنی ہوئی، ایسی صورت میں کیا إمامت کی نوکری معطل کر دوں یا پہر بامر مجبوری یہ انشورنس کرا لوں ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔
جزاکم الله أحسن الجزاء
جواب: صورت مذکورہ میں عمان سے حاصل کی جانے والی تکافل اسکیم اگر شرعی اصولوں کے مطابق کام کر رہی ہو، تو آپ کے لئے ایسی کمپنی سے ہیلتھ تکافل حاصل کرنے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی