سوال:
مفتی صاحب ! ہم نے ایک جگہ کاروبار میں تین سے چار لاکھ روپے لگائے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان پر زکوة ہے اور اگر زکوة ہے تو پوری رقم پر یا منافع اور نقصان پر بھی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ کاروبار میں لگائے ہوئے سرمائے اور اس کے ذریعے حاصل شدہ نفع دونوں پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے، لہذا سال پورا ہونے پر اس وقت موجود سرمایہ اور اخراجات منہا کرنے کے بعد حاصل ہونے والے نفع پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (303/2، ط: سعید)
"قیمۃ العروض للتجارۃ تضم إلی الثمنین لأن الکل للتجارۃ وضعاً وجعلاً".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاءالاخلاص،کراچی