سوال:
مفتی صاحب !میری عمر 38 سال ہے، میں پہلے بہت فیشن ایبل تھی، اب میں نے اللہ کے فضل سے شرعی پردہ شروع کر لیا ہے، میری نند میرا پردہ کرنے کو بالکل اچھا نہیں سمجھ رہی ہے، اس کی سوچ کے مطابق میں اپنے دیوروں کو بدمعاش سمجھتی ہوں، اس لیے پردہ شروع کیا ہے، اس نے میرے شوہر سے بھی تعلقات قطع کر لیے ہیں، وہ اور سسرال والے تعلقات قطع ہونے کی وجہ میرے پردہ کرنے کو بنارہے ہیں۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ اگر میرا پردہ کرنے کی وجہ سے وہ مجھ سے قطع تعلقی کرلیں، تو مجھ پر تو کوئی گناہ نہیں ہوگا؟
جواب: آپ مبارک بادی کی مستحق ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو شرعی پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائی، اس پر جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔
تاہم آپ ضرورت کے وقت دیوروں سے بات کرسکتی ہیں، اور اگر گھر میں ایک ساتھ رہنے کی وجہ سے دیوروں سے مکمل پردہ کرنے میں سخت حرج اور مشکل پیش آتی ہو، تو آپ اتنی بڑی چادر لپیٹ کر دیوروں کے سامنے آ سکتی ہیں، جس میں چہرہ، ہتھیلی اور قدمین کے سوا باقی جسم چھپا رہے، اس کے علاوہ دیوروں کے ساتھ بلاتکلف ہونے، ہنسی مذاق کرنے اور خلوت یعنی تنہائی میں اکٹھا ہونے کی شریعت قطعاً اجازت نہیں دیتی، کیونکہ اس میں دونوں کے فتنہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے۔
اس حد تک آپ کے پردہ کرنے کے باوجود بھی اگر آپ کی نند آپ لوگوں سے قطع تعلقی کرتی ہے، تو قطع تعلقی کرنے کی وجہ سے وہ خود گناہ گار ہوگی، آپ گناہ گار نہیں ہوں گی، البتہ آپ کو چاہیے کہ ان سب باتوں کے باوجود بھی آپ ان سے قطع تعلقی مت کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاحزاب، الآیۃ: 59)
يَاأَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًاo
و قوله تعالی: (الاسراء، الآیۃ: 15)
مَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى....الخ
مشکاۃ المصابیح: (باب النظر إلی المخطوبۃ و بیان العورات، 932/2، ط: المکتب الاسلامی)
عن عقبۃ بن عامر رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إیاکم والدخول علی النساء، فقال رجل: یا رسول اللّٰہ! أرأیت الحمو؟ قال: الحمو الموت۔
فتاوی قاسمیۃ: (563/23)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاءالاخلاص،کراچی