سوال:
السلام علیکم ، پوچھنا ہے کہ اجینو موتو چائنہ نمک اور زردہ کا رنگ حلال ہے یا حرام ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اجی نو موٹو (Aginomoto)ایک جاپانی کمپنی اور برانڈ (Brand)کا نام ہے،
جو 'Mono Sodium Glutamate' بڑی مقدار میں بناتی ہے، جس کا مخفف 'MSG' ہے، بعد میں 'MSG' کے لئے 'Aginomoto' کا لفظ استعمال ہونے لگا، لہذا جواب میں 'MSG' کا نام لیا جائے گا۔
اجینو موٹو کے حرام ہونے کے بارے میں جو عوام میں مشہور ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سن 2000 میں مجلسِ علمائے انڈونیشیا نے وہاں بننے والے اجینو موٹو کے طریقہ کار کا جائزہ لیا تو پتا چلا کہ اس طریقہ کار میں استعمال ہونے والا ایک نیا جزء پایا گیا ہے، جو کہ اس سے پہلے اس طریقہ میں موجود نہیں تھا، پھر جب تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ ایک اینزائم 'Enzyme' ہے، جو خنزیر کے لبلبہ سے حاصل کیا جاتا ہے، اس بنا پر مجلسِ علمائے انڈونیشیا نے اجینو موٹو کو حرام قرار دے دیا تھا، اس طرح اجینو موٹو کے حرام ہونے کی خبر مشہور ہوگئی، بعد میں کمپنی نے یہ طریقہ کار چھوڑ دیا، جس کی بناپر بعد میں اجینو موٹو کمپنی کو کئی ممالک میں 'Halal Certified' کردیا گیا اور کئی ممالک میں 'SANHA' نے بھی اس کو 'Halal Certify' کیا ہے۔
'MSG' ایک نمک کا نام ہے، جو'Sodium' اور 'Glutamate' سے مرکب ہے، 'Sodium' عام نمک کو کہا جاتا ہے اور 'Glutamate' ایک 'Acid' ہے، جو انسانوں اور جانوروں کے جسم میں خود بخود بنتا ہے، لیکن اس کو جدیدٹیکنالوجی کے ذریعے بھی بنایا جاتا ہے، بعض دفعہ 'MSG' انسانی صحت، دماغ اور نظام کے لئے مضر صحت بھی ثابت ہوتا ہے۔
'MSG' کے بنانے میں جو طریقہ ہماری معلومات میں آیا ہے، اس کے مطابق 'MSG' میں عموما کوئی حرام یا ناپاک چیز استعمال نہیں کی جاتی، لہذا حلال اشیاء سے بنایا جانے والا 'MSG' حلال ہوگا، البتہ اگر کہیں سے یقینی طور پر معلوم ہو جائے کہ اس کے بنانے میں خنزیر یا غیر مذبوحہ جانور کے اجزاء شامل کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں یہ حلال نہیں ہوگا اور نہ ہی اس کا استعمال جائز ہوگا۔
خلاصہ: اگر 'MSG' کسی غیر مسلم ملک سے درآمد ہو تو احتیاطاً ان سے"Halal Certificate" طلب کرنا چاہیے، کیونکہ اگر کسی ملک میں خنزیر کے اجزاء شامل ہوں تو یہ 'MSG' حلال نہ ہوگا، باقی مسلم ممالک میں بنائے گئے 'MSG' کے استعمال کی گنجائش ہوگی۔
اس کے علاوہ بعض اوقات 'MSG' کے صحت پر برے اثرات بھی پڑتے ہیں، اسی بناء پر بعض ممالک نے اپنے ہاں اس کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے، لہذا اگر کسی شخص کو یقینی طور پر اس کے اثرات سے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہو تو اس کے لئے اس کا استعمال کرنا حرام ہوگا اور اگر کسی شخص کے لئے ہلاک ہونے کا اندیشہ تو نہ ہو، لیکن اس کے لئے مضر صحت ہو تو اس شخص کو ایسی چیز کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
زردہ کے رنگ کے بارے میں بھی یہی حکم ہے، جو اوپر کی سطور میں 'MSG' کے صحت پر نقصان کے بارے میں لکھا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (24/1، ط: دار الفکر)
أما الخنزير فجميع أجزائه نجسة. كذا في الاختيار شرح المختار.
الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (392/39، ط: دار السلاسل)
قال الجصاص: قال أصحابنا: لا يجوز الانتفاع بالميتة على وجه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی